دیوانِ غزلیات بغیر الف غزلیہ دیوان شاعر۔وقار حلم سید نگلوی مبصر:سعیدؔ رحمانی - منیراحمدجامی

Post Top Ad

www.maqbooliya.com

Wednesday, March 25, 2020

دیوانِ غزلیات بغیر الف غزلیہ دیوان شاعر۔وقار حلم سید نگلوی مبصر:سعیدؔ رحمانی


 دیوانِ غزلیات بغیر الف         غزلیہ دیوان
      شاعر۔وقار حلم سید نگلوی     مبصر:سعیدؔ رحمانی



شاعری)میں انھیں اس لیے اختصاص حاصل ہے کہ غیر منقوط دیوان’’مرصع حلم‘‘ پیش کرکے اپنا لوہا منوا چکے ہیں۔بجا 
طور پر انھیں صنعت مہملہ کا بے تاج کا بادشاہ کہا جاتا ہے۔’’مرصع حلم‘‘کی طرح ’’نقوشِ وقار‘‘بھی انفرادیت کا حامل ہے۔ اس میں تحقیقی ‘تنقیدی‘ مصفیٰ اور مسجع مضامین شامل ہیں۔ تیسرا’’کوثرِ سخن‘‘سلاموں کا مجموعہ ہے جس سے الف سے یائے تک حروفِ تہجی کو بڑی خوبصورتی سے برتا گیا ہے۔
زیر نظر مجموعہ’’کشتیٔ سخن‘‘ در اصل دیوانِ غزلیات بغیر الف ہے۔اس میں شامل سبھی غزلوں میںالف کو چھوڑ کر باقی سبھی حروف کی ردیفیں برتی گئی ہیں۔ یہ ایسی صنعت ہے جس سے شاعر کی قادر الکلامی کا اظہار ہوتا ہے کیونکہ بغیر الف کے ایک سطر یا ایک مصرع بھی لکھنا بے حد دشوار ہے جب کہ وقارؔ صاحب نے پورا دیوان بغیر الف کے مکمل کردیا ہے۔بقول سید حسین افسر افسرؔ ’’موصوف کی شاعری کسی ایک صنفِ شاعری تک محدود نہیں ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ ان کی شاعری تمام اصنافِ سخن پر محیط ہے۔شاعری کے فنی اور عروضی پہلوؤں پر ان کی گہری نظر اور دسترس ہے۔ ان کی تخلیقات فن‘اوزان و عروج اور بحور و ارکان کی مختلف صنفوں کے استعمال کے سبب اردو زبان و ادب کے لیے گراں قدر تحفہ ہیں۔‘‘
صنعت بغیر الف کا استعما ل آج سے کوئی ۱۴؍ سو سال قبل حضرت علی ؓ نے اپنے خطبے میں کیا تھا۔ان کے بعد پھر وقار ؔحلم صاحب نے اس کا احیا کر کے اپنی قادر الکلامی کا ثبوت فراہم کیا ہے۔اس صنف کی دشواریوں کے پیش نظر اب تک کسی اور شاعر نے اس میں طبع آزمائی کی جرأ ت نہیں کی ہے ۔ممکن ہے اس دیوان سے شہہ پاکر کچھ شعرا اس میدان میں آنے کی کوشش کرسکتے ہیں۔
موصوف کی تخلیقی بصیرت کے اعتراف میں کہا جا سکتا ہے کہ اب تک ان کی جو چار تصنیفات منظر عام پر آئی ہیںسب کی سب انفرادیت کی حامل ہیں کیونکہ ایسی مثال اورکہیں دیکھنے کو نہیں ملتی اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ انھوں نے روایت سے درایت تک سفر کرتے ہوئے اپنے تجربات و مشاہدات ‘احساسات اور تدبر و تفکر کو اس طرح شعری پیکر عطا کیا ہے کہ ان کے سبھی اشعار صلابت ِ فکری‘ ششتگی اور شائستگی کے عمدہ نمونے بن گئے ہیں ۔اجازت چاہنے سے پہلے چند اشعار نمونتاً پیش کرتا ہوں:
تیری معبود نعمتیں ہیں لذیذ ۔شکر ہے کتنی شفقتیں ہیں لذیذ
ہم نے سجدے کئے ہیں کتنے برس۔مئے کے خم بھی پئے ہیں کتنے برس
حسن کے کس کی ہے یہ جلوہ گری۔گل و گلشن ہوئے ہیں چودہ طبق
۱۲۴؍صفحات پر مشتمل اس کتاب کی قیمت ۲۵۰؍ روپے ہے اور شاعر کا پتہ ۔وقار ؔ حلم سید نگلوی ۔مکان نمبر224؍ی آر پی ایف گیٹ نمبر ۔3،رام پور 244901(یو پی)

No comments:

Post a Comment

WafaSoft Android Apps

Post Top Ad

https://play.google.com/store/apps/dev?id=6299642825467641012"